حیدرآباد ۔۱۱؍جولائی( پریس نوٹ) اللہ تعالیٰ نے اپنے بندووں کی ہدایت اور اہل تقویٰ کی کامل رہبری کے لئے اپنے محبوب حضور خاتم النبیین احمد مجتبیٰ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے سینہ اطہر و اقدس پر اپنا کلام قرآن حکیم نازل فرمایا۔ قرآن مجید کے فرامین اور ارشادات کی تعمیل و اطاعت اور سنت نبویؐ پر خلوص دل کے ساتھ عمل پیرائی میں در حقیقت دارین کی سعادتیں اور سامان نجات مضمر ہے۔ اہل بیت اطہار، صحابہ کرام، سلف صالحین اور بزرگان دین کی زندگیاں اطاعت حق تعالیٰ اور محبت و اتباع رسالتؐ کے دائمی طور پر قابل تقلید نمونے اور روشن مثالیں ہیں۔ محبت رسولؐ اصل معنیٰ میں مومن کی حقیقی دولت ہے اور جن کو یہ نعمت بے بہا ملتی ہے ان کا جادۂ حق، صراط مستقیم اور اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کے راستوں سے سرمو ہٹنے کا کوئی تصور ہی نہیں ہو سکتا۔ دور حاضر کی یہ سب سے بڑی خصوصیت دنیا محسوس کر رہی ہے کہ مسلمان فکر و عقیدہ کی تمام تر یکسوئی کے ساتھ فرائض دین کی ادائیگی اور پیروئی کتاب و سنت میں لگے ہوے ہیں یہ روح پرور جوش و خروش اللہ تعالیٰ کا فضل ہے اعمال صالحہ سے لگاؤ اور خیر و فلاح کی طرف مائل ہونا دنیا اور آخرت کی بھلائیوں کے حصول کی ضمانت ہے آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ جو اللہ تعالیٰ کا اطاعت گزار اور رسول اللہؐ کا سچا چاہنے والا اور فرمانبردار ہوتا ہے وہ قول و فعل کی یکسانی اور علم و عمل، تقویٰ و پرہیزگاری کا اعلیٰ امتزاج پیش کرتا ہے۔ قرآن و سنت کو چھوڑ کر کوئی بھی دارین کی فلاح و سعادت نہیں پاسکتا۔ ڈاکٹر سید محمد حمید الدین شرفی ڈائریکٹر آئی ہرک نے رمضان مبارک کے روح پرور اور نورافزاء ماحول میں ۲۲؍ رمضان المبارک کو قبل نماز جمعہ جامع مسجد محبوب شاہی مالا
کنٹہ روڈ معظم جاہی مارکٹ، مسجد حسینی بنجارہ ہلز روڈ نمبر ۳، بعد نمازعصر حمیدیہ شرفی چمن اور بعد نماز تراویح جامع مسجد عنبرپیٹ میں روزہ دار مصلیوں کے نمائندہ اجتماعات سے خطاب کی سعادت حاصل کرتے ہوے ان حقائق کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر حمید الدین شرفی نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوے کہا کہ علوم دین کے حصول کے لئے موجودہ سہولتوں سے استفادہ اور اپنے بچوں اور متعلقین کو دینی معلومات سے بہرہ مند کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ عصر حاضر کے سلگتے مسائل، اخلاقیات کے فقدان، انا، خودپرستی و خودنمائی، خود غرضانہ روش میں مبتلااور ناحق شناس لوگوں کو حق و صداقت، بلند اخلاق، پاک و صاف کردار کی خوبیوں، خیر و فلاح کی ترغیب، خدمت خلق اور روحانی اقدار کی اہمیت سے آگاہ کرنا ہر وابستہ اسلام کی اہم ذمہ داری ہے۔ اس کے لئے ایک نہایت موثر اور کامیاب طریقہ قرآن حکیم کی مقدس تعلیمات اور اسوۂ حسنہ حبیب کبریاؐ کو ممکنہ طریقوں سے بیان کرنا اور ان پر خلوص نیت کے ساتھ عمل پیرائی کے ذریعہ دوسروں تک عملاًپہنچانا ہے ۔الحمد للہ رمضان مبارک اس اعلیٰ مقصد اور نہایت اہم کام کے لئے نہایت صاف اور سازگار ماحول مہیافرما چکا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کو اپنے قول و فیل کے ذریعہ باقی و برقرار رکھنا اور دوسروں کواس جانب مائل کرنے کی سچی جد و جہد کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ضمن میں خانقاہی نظام کے اثر اور قوت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ دنیاے انسانیت کی بہبودی کے لئے قرآنی تعلیمات اور سنت حبیب کبریاؐ کو عام کرنا لازمی ہے۔ خیر خواہی کا یہ تقاضہ ہے کہ لوگوں کو اچھی باتوں سے واقف کروائیں اور ان میں صداقت اختیار کرنے کی تشویق پیدا کریں۔بعد نماز جمعہ اور ہر خطاب کے بعد بارگاہ رسالت مآبؐ میں سلام پیش کیا گیا اورپر اثر رقت آمیزدعائیں کی گئیں۔